Sunrise At: 4:44 AM

Sunset At: 7:35 PM

icon

Articles

گستاخ رسول کا انجام
*گستاخان رسول کا عبرت ناک انجام* 
دوسری قسط

پیش کش
 محمدصادق اشاعتی تونڈاپوری استاذ جامعہ اکل کوا 

*(٢)گستاخ رسول عتبہ بن أبی لھب کو شیر نے پھاڑ ڈالا* 

بیھقی نے دلائل النبوۃ میں لکھا ہے کہ جب ابو لہب نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو بدبختانہ جواب دیا اور کہا 
 *تَباً لَکَ اَلِھٰذا جَمَعْتَنَا۔* تو اللہ کا غضب بھڑک اٹھا اور اللہ جل جلالہ نے اس کے جواب میں سورۂ لہب نازل فرمائی جب یہ سورت نازل ہوئی تو ابو لہب اور اس کی بیوی نے اپنے دونوں بیٹوں سے کہا کہ تم محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹیوں کو طلاق دے دو ورنہ ہمارا تم سے کوئی تعلق نہیں رہے گا چنانچہ عتبہ بن ابی لہب نے حضرت ام کلثوم رضی اللہ عنھا کو طلاق دےدی اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے جا کر اس نے طلاق کی خبر دی ساتھ ہی بہت ہی بے ادبی اور گستاخی سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سےبات کی۔
 تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بد دعا فرمائی جس کے الفاظ یوں ہیں 
*اَلّٰلھم سَلِّطْ عَلیہ کَلبًامِنْ کِلابِکَ* 
چنانچہ بد دعا کا اثر اس طرح ہواجس کا قصہ حاکم نے ابو نوفل کی روایت سے بیان کیا ہے کہ ابو لہب اور اس کا بیٹا عتبہ ملک شام کے سفر پر گئے راستے میں مقام زرقاء پر ایک راہب کے مکان کے پاس دونوں ٹھہرے راہب نے کہا کہ یہاں درندے بہت رہتے ہیں تم اپنے بچاؤ کا سامان کر لینا،ابو لہب نے اپنے سفر کے ساتھیوں سے کہا محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے عتبہ کو بدعا دی ہے اس لیے اس کو حفاظت سے رکھنے کی ضرورت ہے۔
چنانچہ سارا سامان اکٹھا کر کے خوب اونچائی پر عتبہ کوسُلا دیا گیا اور سب لوگ اس کے پاس نگرانی اور حفاظت کے لیے سوئے، رات میں ایک شیر آیا اس نے ہر ایک کے منہ کو سونگھ کر چھوڑ دیا اور عتبہ پر جمپ اور جَست لگایا اور اس کے سَر کو چبا ڈالا۔
یہ شیر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بد دعا پر خدا کی طرف سے آیا تھا اس لیے اس کے پاس والوں کو چھوڑ کر عتبہ کو ہلاک کر گیا اور چونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ دشمنی کی وجہ سے عتبہ کا گوشت خباثت سے بھرا ہوا تھا اس لیے اس کے گوشت کو شیر نے نہیں کھایا۔
 واللہ اعلم وعلمہ اتم۔
 *فائدہ* 
 یہ حقیقت اور سچ ہے کہ اس روۓ زمین پر کسی بھی گستاخ رسول کو زندہ رہنے دئے جانے کا کوئی حق اور جواز نہیں ہے۔
 کیونکہ یہ زمین اللہ نے اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے اور آپ کے صدقۂ طفیل میں بنائی ہے اب جو آپ سے محبت رکھے گا وہی اس زمین پرزندہ رہنے کے قابل ہے۔
 نیز رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت کا لازمی نتیجہ ہلاکت اور بربادی ہے یہی وجہ ہے کہ دشمن رسول کا صحابہ اور سلف و خلف نے اتنا پیچھا کیا کہ یا تو اسے دعوت اسلام قبول نہ کرنے کی وجہ سے اور عظمت رسول کا انکار کرنے کی وجہ سے جہنم رسید کر دیا گیا یا پھر اپنے کیے پر وہ گستاخ شرمندہ اور تائب ہو کر مسلمان ہو گیا۔(جاری)
08/10/2024منگل
icon

Related Articles

08-10-2024

گستاخ رسول کا انجام
گستاخ رسول کا انجام

گستاخ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا عبرتناک انجام قسط دوم